January 14, 2025
Subscribe
Notify of
guest

4 Comments
Oldest
Newest
Inline Feedbacks
View all comments
Arbab Chandio

Zabardast novel

Butterfly Princess

All time favourite 😍

عثمان ذوالنورین

ناول ۔۔۔۔۔ پیر کامل
مصنفہ ۔۔۔۔عمیرا احمد
تبصرہ ۔۔۔۔ملک فہیم ارشاد
مصنف کا مختصر تعارف۔۔۔
عمیرہ احمد صاحبہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے لکھنے لکھانے کا یہ سفر محض اپنی لکھائی بہتر کرنے کے لیے شروع کیا تھا اور دیکھ لیجئے کہ پھر کیسے کیسے نایاب ناول ہمیں پڑھنے کو ملے جن میں پیر کامل۔۔۔آب حیات۔۔۔حاصل۔۔۔لاحاصل۔۔۔الف۔۔۔امر بیل۔۔۔من و سلوی۔۔۔زندگی گلزار ہے۔۔۔۔میری زات زرائے بے نشان اور ہم کہاں کے سچے تھے شامل ہیں حال ہی میں ایک نیا ناول داناپانی شائع ہوا ہے۔۔۔
ناول کی کہانی۔۔۔
میرا عمیرا احمد صاحبہ سے تعارف حاصل ناول سے ہوا تھا ان کے پہلے ناول نے ہی مجھے کافی متاثر کیا تھا وہ ایک اچھی اور لاجواب تحریر تھی اسی ایک ناول کی وجہ سے میں نے عمیرہ احمد صاحبہ کی تقریبا تمام کتابیں خرید لیں جن میں پیر کامل صلی اللہ علیہ وسلم بھی شامل تھی میری ہمیشہ سے یہ عادت رہی ہے کہ جس رائٹر کی کتاب پسند آتی ہے تو پھر میں اس لکھاری کی تمام کتابیں حاصل کرنے کی تگ و دو میں لگ جاتا ہوں۔۔۔لیکن میرا یہ معمول ہے کہ میں کسی بھی لکھاری کی ساری کتابیں ایک ساتھ نہیں پڑھتا بلکہ ایک کے بعد دوسراناول مختلف لکھاری کا ہوتا ہے اسی وجہ سے پیرکامل بھی کافی تاخیر کا شکار رہی۔۔۔اور پھر طویل مدت کے بعد ایک دن اچانک اس کتاب یعنی پیر کامل نے میری توجہ اپنی طرف مبذول کروائی اور میں یہ کتاب دکان پر اٹھا لایا اور کتاب کو پڑھنا شروع کر دیا۔۔۔۔شروع شروع میں تو یہ کہانی بہت الجھی الجھی محسوس ہوئی مگر پھر آہستہ آہستہ اس کہانی کے پرت کھلنا شروع ہوئے اور میں یکدم اردگرد سے بیگانہ ہو گیا۔۔۔اور میں ایسی کہانی کے سحر میں گرفتار ہو گیا جس میں ہمارے معاشرے کا تقریبا ہر موضوع شامل ہے عمیرا احمد صاحبہ کی کسی بھی منجھے ہوئے رائٹر کی طرح معاشرے پر بڑی گہری نظر ہے انہوں نے بڑی بے باکی اور دلیری سے انتہائی اہم موضوع پر قلم اٹھایا ہے اور میں اس ادارے کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس کہانی کو شائع کیا اور یہ حقیقت ہے سچ ہمیشہ کڑوا ہوتا ہے میں نے جب اس ناول کی تصویر فیس بک پر لگائی تھی کہ میں یہ ناول پڑھنے لگا ہوں آپ کی رائے میں یہ ناول کیسا ہے۔۔۔۔جہاں مجھے خوشگوار میسیج ملے وہیں مجھے چند میسج نے حیران بھی کیا کیوں کہ صرف تین چار لوگوں نے یہ میسج کیا تھا کہ یہ ناول بکواس ہے لیکن جب میں نے یہ ناول مکمل کیا تو یہ بات صاف ہو گئی کہ عمیرہ احمد کا انہیں یوں آئینہ دکھانا پسند نہیں آیا اور وہ کہانی کے کچھ کرداروں جن میں سعد اور جلال انصر پر بالکل فٹ بیٹھ رہے تھے۔۔۔یقین کریں عمیرا احمد صاحبہ نے ایک ادبی شاہکار تخلیق کیا ہے آپ اس بات سے اس ناول کی اہمیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ ناول 2005 میں شائع ہوا تھا اور جب میں 2022 کے شروع میں یہ ناول خریدنے گیا تو اس دکان پر کافی سارے خریدار اسی ناول کو خرید رہے تھے جن میں میں بھی شامل تھا۔۔۔عمیر احمد صاحبہ کے کردار سالارسکندر اور امامہ ہاشم ہر پڑھنے والے کی زبان پر ہیں اس ناول کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ یہ انگریزی میں بھی چھپا ہے اور ہاتھوں ہاتھ لکھا ہے یوٹیوب پر سرچ کریں تو پتہ چلتا ہے بھارت میں بھی یہ ناول بہت بار پڑھا گیا ہے اور کافی سراہا گیا ہے۔۔۔ناول اتنے زبردست انداز میں لکھا گیا ہے کہ میں کئی دن اس کے سحر میں گرفتار رہا ہوں ۔۔۔ناول کی کہانی ایک تلخ حقیقت ہے جس پر قلم اٹھانا بہت بہادری کا کام ہے یہ کہانی قادیانی مذہب پر لکھی گئی ہے اور عمیر احمد صاحبہ نے ان کی چالوں کو بے نقاب کیا ہے اور اس کہانی کے ذریعے ہمیں یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ قادیانی ہمارے لئے آستین کے وہ سانپ ہیں جو ہمارے مذہب اور ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں 1976کے قانون کے مطابق مرحوم ذوالفقار علی بھٹو صاحب کے بقول کہ میں اپنی موت کے فرمان پر سائن کرنے جا رہا ہوں ان کی کہی اس انمول بات کی جھلک آج بھی نظر آتی ہے یہ قانون پاس ہونے کے باوجود کے قادیانی کافر ہیں مگر اس ناول کے ذریعے اور حقیقی زندگی میں بھی مجھے یہ دیکھنے کو ملا ہے کہ ایک اسلامی ریاست ہونے کے باوجود قادیانی پاکستان میں کتنے پاورفل ہیں انتہائی افسوس کی بات ہے کہ پیر کامل کہانی جوں جوں آگے بڑھتی ہے تو ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ کافر ہونے کے باوجود قادیانیوں کو یہاں کتنی سپورٹ حاصل ہے اور وہ اپنے جھوٹے مذہب کی تبلیغ کے لیے کیا کیا ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں آپ ناول پڑھتے ہوئے حیرت میں ڈوب جائیں گے صرف یہی نہیں عمیرہ احمد صاحبہ نے ہمیں یہ بھی بتایا ہے کہ ہم مسلمان ہونے کے ناطے اپنے دین سے کتنے غافل ہیں اور با حیثیت مسلمان صرف داڑھی رکھنے اور نماز پڑھنے سے دین مکمل نہیں ہوتا بلکہ اور بھی فرائض ہیں جو دین کا اہم حصہ ہیں۔۔۔اس کے علاوہ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کی جو تصویر عمیرہ احمد صاحبہ نے ناول میں کھینچی ہے وہ قابل تعریف ہے اور بار بار آپ کی آنکھیں نم ہو جائیں گی عمیرااحمد صاحبہ کے قلم نے ہمیں یہ بھی باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ جب ہم زندگی میں برائیوں کی دلدل میں اندر ہی اندر دھنستے ہیں تو ہمیں اس عظیم ذات کی طرف سے رہنمائی کا بازو ضرور میسر ہوتا ہے لیکن اسے پکڑنا یا تھامنا یا چھوڑنا ہم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔۔۔عمیر احمد صاحبہ نے ہمیں یہ بھی پڑھنے کو دیا ہے کہ ہم جب اللہ کے راستے پر چلتے ہیں تو اس کے کیا کیا انعام ملتے ہیں۔۔۔کہانی میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گناہوں کی دلدل کتنی بھی خوبصورت کیوں نہ ہو وہ ایک نہ ایک دن آپ کو زمین کے اندر کھینچ ہی لیتی ہے۔۔۔اس کے علاوہ ایک پاکیزہ اور شاندار محبت کی کہانی بھی ہمیں اس ناول میں پڑھنے کو ملتی ہے۔۔۔
ناول کے دلچسپ واقعات۔۔۔
معاشرے کی جاندار عکاسی کرتا یہ ناول ابتدا میں کافی الجھا ہوا محسوس ہوتا ہے پھر جیسے جیسے اس ناول کی کہانی آگے بڑھتی ہے ناول کی کہانی واضح ہونا شروع ہوتی ہے کچھ دلچسپ واقعات کا تذکرہ کرنا ضروری سمجھتا ہوں تاکہ ناول پڑھنے میں آپ کی دلچسپی بڑھ سکے۔۔۔ ناول میں جب کہانی کے مین کردار لاہور کا سفر کرتے ہیں تو وہ ایک عجب ہی ماحول ہوتا ہے۔۔۔کچھ تلخ حقیقتوں کے واقعات آپ کو شرمندہ اور حیران کریں گے ۔۔۔کچھ کردار معاشرتی آئینہ ہیں جن میں جلال عنصر اور سعید جیسے کردار شامل ہیں اس کے علاوہ عمیرا احمد کے قلم نے کمال مہارت سے مری میں کڈنیپنگ کے ایک واقعہ کے ذریعے سے دوزخ کا خوف ناک نظارہ ہمیں دکھا دیا ہے اس کے علاوہ بھی بہت سارے دلچسپ واقعات میں پڑھنے کو ملتے ہیں جن کا تذکرہ کرکے میں کہانی کو spoil نہیں کرنا چاہتا…
ناول کی کہانی کے کردار۔۔۔۔
عمیرہ احمد صاحبہ نے شاندار اور جاندار کردار تخلیق کیے ہیں اور اپنے کسی بھی کردار کے ساتھ انھوں نے ناانصافی نہیں کی کہانی کے کرداروں میں سالارسکندر۔۔۔امامہ ہاشم۔۔۔سکندر عثمان۔۔۔ہاشم مبین۔۔۔ڈاکٹر سبط علی۔۔۔جلال انصر اور سیدہ اماں شامل ہیں
کہانی کے دلچسپ اور مزاحیہ کردار۔۔۔
کہانی کے دلچسپ کرداروں میں سعیدہ اماں شامل ہیں اور ایسا کردار آپ کو اپنے گھروں یا محلوں میں ضرور نظر آئے گا
کہانی میں موجود سسپنس۔۔۔
کہانی میں عمیرہ احمد صاحبہ نے لاجواب سسپنس ڈالا ہے جو کئی بار آپ کو چونکنے پر مجبور کردے گا۔۔۔
کتاب کا حصول۔۔۔
ناول آپ فیروزسنز کے ادارے سے حاصل کر سکتے ہیں
ملک فہیم ارشاد ڈجکوٹ فیصل آباد
03027284975

Sadaf Zoha

surprising …..

4
0
جو سوچتے ہیں، اس سے آگاہ کریںx
()
x