Ab ke mosam baray kamal ka hay ; Urdu Poetry
$ 2.00 $ 1.00
Book: Ab ke mosam baray kamal ka he
Author: Amin Shad
Subject: Urdu Poetry
Pages: 159
- Usually dispatched in 2 to 3 days
Amin Shad was a famous Urdu poet who lived in Daska, district Sialkot. He was born on November 29, 1955 in village Tharoh of Tehsil Pasroor. He received education from Daska city. He was employed in Iraq and Saudi Arabia from 1975 to 1985. He published his four books. “Shamain jo sath guzari hain” 2005, “Teri galiyon me sham ho jaey”, 2007, “Ab ke mosam baray kamal ka hay”, 2010. “Wajh e Wajood e Kainat” was his best collection of naat. He received the Urdu Sakhan Award 2010. He read many mushairas and participated in literary conferences. He died in Daska in 2017 and was buried there. Undoubtedly, Amin Shad was the best and most widely read poet.
Purchase now to read the book online.
Add to cartRelated products
Dabistan-e-Fateh | 4th Part | محمد اشفاق مشفق
Dabistan-e-Fateh | 4th Part | محمد اشفاق مشفق
Shehr-e-Aflas | Urdu Poetry Book
Shehr-e-Aflas | Urdu Poetry Book
Kitab e Wafa | Urdu Poetry
Kitab e Wafa | Urdu Poetry
Dabistan-e-Fateh | 3rd Part | غلام قادر چگھا بلوچ
Dabistan-e-Fateh | 3rd Part | غلام قادر چگھا بلوچ
Dabistan-e-Fateh | 2nd Part | غلام قادر چگھا بلوچ
Dabistan-e-Fateh | 2nd Part | غلام قادر چگھا بلوچ
Abr-e-Kharaman | Urdu Poetry Collection
Abr-e-Kharaman | Urdu Poetry Collection
Dharti Aor Spoot | Zahoor Ahmad Fateh | دھرتی اور سپوت
Dharti Aor Spoot | Zahoor Ahmad Fateh | دھرتی اور سپوت
Hairat Se Ibrat Tak | Poetry Collection
Hairat Se Ibrat Tak | Poetry Collection
Biaban by Dr. Khial Amrohvi| Poetry
Biaban by Dr. Khial Amrohvi| Poetry
Aaina-e-Dil | Urdu Poetry Collection
Aaina-e-Dil | Urdu Poetry Collection
Abhi Imkan Baqi Hay | Urdu Poetry Book
عمر تنہا اردو کا شاعر ہے۔ وہ فتح پور ضلع لیہ میں رہتا ہے۔ اس کی شاعری میں پڑھنے والوں کے لیے آسانی ہے اس لیے اس کی شاعری کو بہت پسند کیا جاتا ہے۔ اس کتاب میں اس کی بہترین اردو شاعری موجود ہے۔
Abhi Imkan Baqi Hay | Urdu Poetry Book
عمر تنہا اردو کا شاعر ہے۔ وہ فتح پور ضلع لیہ میں رہتا ہے۔ اس کی شاعری میں پڑھنے والوں کے لیے آسانی ہے اس لیے اس کی شاعری کو بہت پسند کیا جاتا ہے۔ اس کتاب میں اس کی بہترین اردو شاعری موجود ہے۔
Aag Me Phool | Urdu Poetry
حمایت علی شاعر 1926ء میں اورنگ آباد، بھارت میں ایک فوجی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کا پیدائشی نام حمایت طراب ہے۔
آپ نے جدید اردو شاعری میں ’’ثلاثی‘‘ کے فن کو ایجاد کیا۔آپ نے پی ایچ ڈی کے سلسلے میں اپنا مقالہ ’’ پاکستان میں اردو ڈراما‘‘ ، سندھ یونیورسٹی (حیدرآباد ) سے جمع کروایا۔نہایت عالم فاضل شاعر۔آپ کے ڈراموں کا مجموعہ ’’ فاصلے‘‘ کے عنوان سے طبع ہوا۔آپ کی ایک اور تصنیف ’’شکست کی آواز‘‘ میں منظوم ڈرامے شام ہیں۔حمایت علی شاعر سندھ یونیورسٹی میں درس و تدریس سے وابستہ رہے اور رٹائرمنٹ کے بعد ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہو گئے ، بعد ازاں امریکا چلے گئے اور آج کل وہیں مقیم ہیں۔1950ء میں آپ کا شعری مجموعہ ’’گھن گھرج‘‘ بھارت سے شایع ہوا۔آپ 9 ؍ عدد شعری مجموعوں کے خالق ہیں ،ا ن میں سے واحد گیتوؓ کا مجموعہ ’’سرگم‘‘ ہے۔دیگر مجموعوں میں ’’آگ میں پھول‘‘ ، ’’ مٹی کا قرض ‘‘ ،’’تشنگی کا سفر ‘‘ اور ’’ہارون کی آواز‘‘ شامل ہیں۔حمایت علی شاعر نے اردو کے مختلف شعرأکا انتخاب ’’دودِ چراغِ محفل‘‘ کے عنوان سے شایع کیا۔شیخ ایاز کے بارے میں ایک جامع تحقیق’’شیخ ایاز‘‘ کے عنوان سے کی جو اسی عنوان سے شایع ہوئی۔1979ء میں آپ کی دوسری تحقیق ’’ اردو نعتیہ شاعری کے 700 سال‘‘ ہندُستان سے شایع ہوئی ۔’’برزخ‘‘ آپ کے نثری ڈراموں پر مبنی کتاب کا نام ہے۔شعر و شاعری کے علاوہ آپ صحافت ، ادارت۔تدریس ، فلم سازی ،ہدایت کاری اور نغمہ نگاری سے بھی منسلک رہے۔آپ نے حیدرآباد سندھ میں دو اخباروں میں بھی ملازمت کی جن کے نام ’’جناح‘‘ اور ’’ منزل‘‘ تھے۔ساتھ ہی آپ نے حیدرآباد سندھ میں ’’ارژنگ‘‘ کے نام سے ایک ثقافتی ادارہ بھی قائم کیا تھا۔حمایت علی شاعر نے دو فلمیں ’’نوری‘‘ اور ’’گڑیا‘‘ بھی بنائیں اور ۔۔فلم ’’آنچل‘‘ اور ’’دامن‘‘ کے لیے نغمہ نگاری پر آپ کو ’’نگار ایوارڈز‘‘ بھی دیے گئے
بعمر 93 برس 15 جولائی 2019ء کو کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں بعارضہ قلب رحلت فرما گئے، جہاں اپنے بیٹے بلند اقبال کے پاس مقیم تھے، ان کی وفات کی تصدیق ان کے فرزند ڈاکٹر اوج کمال نے کی جو کراچی میں مقیم ہیں، حمایت کی تدفین ٹورانٹو میں ہوئی
Aag Me Phool | Urdu Poetry
حمایت علی شاعر 1926ء میں اورنگ آباد، بھارت میں ایک فوجی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کا پیدائشی نام حمایت طراب ہے۔
آپ نے جدید اردو شاعری میں ’’ثلاثی‘‘ کے فن کو ایجاد کیا۔آپ نے پی ایچ ڈی کے سلسلے میں اپنا مقالہ ’’ پاکستان میں اردو ڈراما‘‘ ، سندھ یونیورسٹی (حیدرآباد ) سے جمع کروایا۔نہایت عالم فاضل شاعر۔آپ کے ڈراموں کا مجموعہ ’’ فاصلے‘‘ کے عنوان سے طبع ہوا۔آپ کی ایک اور تصنیف ’’شکست کی آواز‘‘ میں منظوم ڈرامے شام ہیں۔حمایت علی شاعر سندھ یونیورسٹی میں درس و تدریس سے وابستہ رہے اور رٹائرمنٹ کے بعد ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہو گئے ، بعد ازاں امریکا چلے گئے اور آج کل وہیں مقیم ہیں۔1950ء میں آپ کا شعری مجموعہ ’’گھن گھرج‘‘ بھارت سے شایع ہوا۔آپ 9 ؍ عدد شعری مجموعوں کے خالق ہیں ،ا ن میں سے واحد گیتوؓ کا مجموعہ ’’سرگم‘‘ ہے۔دیگر مجموعوں میں ’’آگ میں پھول‘‘ ، ’’ مٹی کا قرض ‘‘ ،’’تشنگی کا سفر ‘‘ اور ’’ہارون کی آواز‘‘ شامل ہیں۔حمایت علی شاعر نے اردو کے مختلف شعرأکا انتخاب ’’دودِ چراغِ محفل‘‘ کے عنوان سے شایع کیا۔شیخ ایاز کے بارے میں ایک جامع تحقیق’’شیخ ایاز‘‘ کے عنوان سے کی جو اسی عنوان سے شایع ہوئی۔1979ء میں آپ کی دوسری تحقیق ’’ اردو نعتیہ شاعری کے 700 سال‘‘ ہندُستان سے شایع ہوئی ۔’’برزخ‘‘ آپ کے نثری ڈراموں پر مبنی کتاب کا نام ہے۔شعر و شاعری کے علاوہ آپ صحافت ، ادارت۔تدریس ، فلم سازی ،ہدایت کاری اور نغمہ نگاری سے بھی منسلک رہے۔آپ نے حیدرآباد سندھ میں دو اخباروں میں بھی ملازمت کی جن کے نام ’’جناح‘‘ اور ’’ منزل‘‘ تھے۔ساتھ ہی آپ نے حیدرآباد سندھ میں ’’ارژنگ‘‘ کے نام سے ایک ثقافتی ادارہ بھی قائم کیا تھا۔حمایت علی شاعر نے دو فلمیں ’’نوری‘‘ اور ’’گڑیا‘‘ بھی بنائیں اور ۔۔فلم ’’آنچل‘‘ اور ’’دامن‘‘ کے لیے نغمہ نگاری پر آپ کو ’’نگار ایوارڈز‘‘ بھی دیے گئے
بعمر 93 برس 15 جولائی 2019ء کو کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں بعارضہ قلب رحلت فرما گئے، جہاں اپنے بیٹے بلند اقبال کے پاس مقیم تھے، ان کی وفات کی تصدیق ان کے فرزند ڈاکٹر اوج کمال نے کی جو کراچی میں مقیم ہیں، حمایت کی تدفین ٹورانٹو میں ہوئی
Reviews
There are no reviews yet.